بخوفِ گردشِ دوراں اداس کیوں ہوگا

بخوفِ گردشِ دوراں اداس کیوں ہوگا

غلامِ شاہِؐ امم کو ہراس کیوں ہوگا


مدینہ چھوڑ کے عشاقِ شاہِؐ خوباں کو

سہانا موسمِ فردوس راس کیوں ہوگا


مواجہ پاک پہ اِن کو نثار ہونا ہے

اِن آنسوؤں کا غموں سے نکاس کیوں ہو گا


وہ جس کو گنبدِ خضرا کی ٹھنڈی چھائوں ملے

شکارِ حبسِ غم و حزن و یاس کیوں ہو گا


جو عام العام عوامِ خطیر میں سے ہے

فقیرِ شہؐ نہ ہوا تو وہ خاص کیوں ہو گا


بغیرِ حبِّ نبیؐ نیک تر کوئی بھی کام

ہماری فردِ عمل کی اساس کیوں ہو گا


سخن کو زیب ہے نعتِ رسولؐ جب طاہرؔ

بدن پہ اس کے غزل کا لباس کیوں ہو گا