بتوں کے آگے نہ سر جھکانا
نہ اپنے دامن میں آگ بھرنا
یہی وہ پہلا پیامِ حق تھا
جسے بھلا کر
ہم آج پھر سے
کئی بتوں کے حضور سجدوں کے امتحاں سے گذر رہے ہیں
اور اپنے دامن میں روز و شب آگ بھر رہے ہیں
خدا کے آگے نہ جھکنے والے
انا وحرص و ہوس کے آگے جھکے ہوئے ہیں
(ضمیر کی قید میں کھڑے ہیں )
خدا ئے برتر !
بس ایک موقع
ہماری ان بے یقیں سہاروں سے جاں چھڑا دے
نبی کی تعلیم کی ہوئی راہ پر چلا دے