فیض ہے سلطانِ ہر عالم کا جاری واہ وا

فیض ہے سلطانِ ہر عالم کا جاری واہ وا

پارہی خلقِ خدا ہے جس کو ساری واہ وا


ہیں زمانے کے شہنشاہوں پہ بھاری واہ وا

آستانِ نور کے ہیں جو بھکاری واہ وا


یاد پیارے مصطفی کی پُرسکوں کرتی ہے اور

دور کردیتی ہے دل کی بے قراری واہ وا


مل گیا ہے آپ کا رحمت بھرا دامن ہمیں

خوب نسبت اور قسمت ہے ہماری واہ وا


اے خوشا! قسمت، مدینے حاضری کے واسطے

بار بار آتی ہے جس انساں کی باری واہ وا


ہے یہ فیضانِ نظر آصف ، رضاؔ کا بالیقیں

نعت جو تم نے سنائی پیاری پیاری واہ وا