ہم بھی ان کے دیار جائیں گے
جائیں گے بار بار جائیں گے
ان کے در پہ نثار کرنے کو
لے کے اشکوں کے ہار جائیں گے
خاکِ طیبہ کی خاک ہونے کو
ہم بھی مستانہ وار جائیں گے
جِس پہ دورِ خزاں نہیں آتا
دیکھنے وہ بہار جائیں گے
آئے گا ایک دن کہ سُوئے حرم
ہوکے مثلِ غبار جائیں گے
وہ ظہوری عجب سماں ہوگا
جب سرِ کوئے یار جائیں گے