حمد و نعتِ شہِ زمن کے گلاب
زادِ عقبیٰ ہیں یہ سخن کے گلاب
خارِ طیبہ پہ رشک کرتے ہیں
وادیِ ایمن و عدن کے گلاب
پڑ گئے جب قدومِ پاکِ نبیؐ
دشت میں کھِل گئے چمن کے گلاب
گفتگوئے حضورؐ کا کیا کہنا
جھڑ رہے ہیں لب و دہن کے گلاب
وہ پسینے مہکتے آقاؐ کے
ہیں عرق یا مسامِ تن کے گلاب
شانِ اصحابِ مصطفےٰؐ یہ ہے
ہیں سبھی بے خزاں چمن کے گلاب
حیدر و فاطمہ حسین و حسن
یہ ہیں باغِ شہِ زمن کے گلاب
بوئے فیض و عطا بکھیرے ہیں
آج بھی باغِ پنجتن کے گلاب
کاش مہکیں بفیضِ نعتِ نبی
یوں ہی احسنؔ کی فکر و فن کے گلاب