حق نگر آپ ہیں حق نما آپ ہیں
مدعی ہے جہاں، مدعا آپ ہیں
آپ آئے جہاں سے جہالت اُٹھی
علم و حکمت کا روشن دیا آپ ہیں
آپ کی ذات کامل ہے ہر باب میں
حُسن کی، عشق کی انتہا آپ ہیں
خالق و خلق کو روبرو کر دیا
فرش سے عرش کا رابطہ آپ ہیں
آپ آئے نہ تھے بات بنتی نہ تھی
بات سے بات کا سلسلہ آپ ہیں
کیجئے انور پہ بھی اک نگاہ کرم
شافع روز محشر جزا آپ ہیں