حسنِ محبوبِؐ خدا میں گم ہوں

حسنِ محبوبِؐ خدا میں گم ہوں

ایک پُرنور فضا میں گم ہوں


ان کے سانسوں کی مہک اور مرے اشک

جانفزا آب و ہوا میں گم ہوں


دیکھتا ہوں انہیں آتے جاتے

یوں نقوشِ کفِ پا میں گم ہوں


سنگریزے بھی ہیں نغمات بلب

اک عجب شہرِ نوا میں گم ہوں


باتیں آقا ؐ کی سناتا ہے اُحد

اس کے دامانِ صفا میں گم ہوں


کتنا دلکش ہے طریق ہجرت

تائب اس راہِ وفا میں گم ہوں