جلوۂ عشقِ نبی دل میں بسالے تو بھی
اپنے خوابیدہ مقدّر کو جگالے تو بھی
مصطفیٰ صلِّ علیٰ، صلِّ علیٰ پڑھ کے سدا
ان کے دیوانوں میں نام اپنا لکھا لے تو بھی
رحمتِ مصطفیٰ آغوش میں لے لے گی تجھے
چھپ کے تنہائی میں کچھ اشک بَہالے تو بھی
ہیچ آئیں گے نظر سارے مناظر احمدؔ
سبز گنبد کو نگاہوں میں بسالے تو بھی