جس دم ان کی نعت پڑھی ہے
رحمت کے آثار ہوئے ہیں
جن رستوں سے گزرے آقا
کتنے خوشبودار ہوئے ہیں
قدموں میں جو ان کے سوئے
بخت ان کے بیدارہوئے ہیں
جونہی نام لیا ہے ان کا
پَل میں پُل سے پار ہوئے ہیں
یہ ہے کرم سرکار کا آصف
نعت کے جو اشعار ہوئے ہیں