جس کو بھی ہو نصیب محبت حضورؐ کی
محشر میں پائے گا وہ شفاعت حضورؐ کی
خُلقِ عظیم پایا ہے ربّ ِ کریم سے
دشمن بھی مانتے ہیں شرافت حضورؐ کی
ایثار و صبر و ضبط کے گوہر چمک اُٹھے
بے مثل و بے مثال ہے سیرت حضورؐ کی
بے حدّ وبے حساب ہَیں اُن کی عنایتیں
دونوں جہاں پہ چھائی ہے رحمت حضورؐ کی
دینے لگے صدائیں صلوٰۃُ و سلام کی
مانی ہے پتّھروں نے رسالت حضورؐ کی
اِس کو رسولِ پاک سا پیارا نبیؐ مِلا
کس درجہ خوش نصیب ہے اُمت حضورؐ کی
تشکیک و ظن کی دھول میں لِپٹے ہو کس لئے
ہر مسلے کا حَل ہے شریعت حضورؐ کی
دل کے حِرا میں پائے گا پُرکیف چاندنی
فیضی ؔجِسے نصیب ہو الفت حضورؐ کی