جو لَو تیرے در سے لگائی ہے میں نے
بڑی عزّ و توقیر پائی ہے میں نے
جہاں حُور و غلماں ملک جھک رہے ہیں
اُسی در پہ گردن جھکائی ہے میں نے
اگر کوئی مشکل پڑی زندگی میں
صدا اُن کے در پر لگائی ہے میں نے
زمانے نے جب بھی ستایا ہے مجھ کو
اُنہیں جاکے بپتا سنائی ہے میں نے
جو کرتے ہیں میرے دکھوں کا مداوا
اُنہی کی تو محفل سجائی ہے میں نے
اطاعت میں تیری جو غفلت ہوئی تو
بڑی ہی خجالت اُٹھائی ہے میں نے
جلیل اب ندامت کے آنسو بہا کر
کہیں جاکے پائی رہائی ہے میں نے