کوئی تسکیں نہ ملی اور نہ دوا کام آئی

کوئی تسکیں نہ ملی اور نہ دوا کام آئی

ہر کڑے وقت میں آقاؐ کی ثنا کام آئی


ظلمتوں نے جہاں ماحول کو آلودہ کیا

ذکر سرکار سے جو مہکی فضا، کام آئی


اٹھے طوفان کئی بار سفینے ڈوبے

رخ بدلنے کو مدینے کی ہوا کام آئی


سب طبیبوں کی جہاں چارہ گری ختم ہوئی

ان کے قدموں کی وہاں خاکِ شفا کام آئی


نعت بیمار کی سننے کے لئے آپ ؐ آئے

اچھا کرنے کے لئے ان کی ردا کام آئی


صوت کا حسن بھی اظہار کو زینت بخشے

پیش سرکار ؐ مگر دل کی صدا کام آئی


جاکے غاروں میں مرے واسطے رونے والے

حشر میں سب کے لئے تیری دعا کام آئی


روز محشر نہ ظہوریؔ تھا ککوئی زادِ عمل

سرور ؐ دیں کے تبسم کی ادا کام آئی