کون ہوں پہلے جان لے سورج

کون ہوں پہلے جان لے سورج

پھر تپا شوق سے مجھے سورج


سارے عالم میں مصطفےٰ جیسا

تونے دیکھا تو بول دے سورج


روز اپنی تپش بڑھاتا چل

چرخِ عشقِ رسول کے سورج


صرف اک ذرّۂِ حقیر ہے بس

روئے انور کے سامنے سورج


بندۂِ حکمِ مصطفےٰﷺ ٹھہرا

وہ کہیں تو رُکے چلے سورج


راہِ طیبہ ہے لا نہیں سکتا

میرے پیروں میں آبلے سورج


نعت کا حرف حرف روشن ہے

جڑ دیئے ہیں شفیقؔ نے سورج