کونین میں وُہ شمع جلائی حضورؐ نے
پُر نُور کر دی سَاری خدائی حضورؐ نے
پیغمبروں کے دِل میں رہی جِس کی آرزُو
دولت وہ ہم کو حق سے دلائی حضور نے
اہلِ خِرد کی آنکھ بڑی دُور تک گئی
سُوئے قمر جو اُنگلی اٹھائی حضورؐ نے
اس پر نثار ہو گئیں خالق کی رحمتیں
محشر میں جِس سے آنکھ ملائی حضورؐ نے
آزردہ پھِر رہے تھے ہم اس کائنات میں
ہم بیکسوں کی بات بنائی حضورؐ نے
اعظم وہ دو جہاں کی حقیقت کو پا گیا
جِس کو بھی ایک گھونٹ پلائی حضوؐر نے