لُطفِ خیرالانام جب ہوگا
یہ گدا عازِمِ عرب ہوگا
آس میں بھی لگائے بیٹھا ہوں
مرحمت اذنِ طیبہ کب ہوگا
روبرو جب کہ جالیاں ہوں گی
وقت دلکش بڑا عجب ہوگا
اُن کی بس اک نظر کا ہو جانا
مغفرت کا مری سبب ہوگا
کامراں ہوگا بس وہی، جس کے
دل میں سرکار کا ادب ہوگا
نزع میں سُرخرو ہے وہ جس کے
نامِ سرکار وردِ لب ہوگا
رکھ تسلّی تو قادری مرزا
تیرے جانے کا بھی سبب ہوگا