منزلیں گم ہوئیں
راستے کھو گئے
تیری سیرت سے بھٹکے
ہیں
ایسے شہا
خود کو پہچاننا
کارِ دشوار ہے
زندگی
ریت کی جیسے دیوار ہے
تیری رحمت ہمیں
پھر سے درکار ہے