محفل ہے یہ آقا کی کیا خوب نظارے ہیں
کچھ کردو عطا ہم کو ہم منگتے تمہارے ہیں
اِس در سے کسی کو بھی انکار نہیں ہوتا
ہر ایک کا دعویٰ ہے سرکار ہمارے ہیں
جو آیا بھری جھولی مایوس نہ لوٹایا
چوکھٹ پہ تیری آقا منگتوں کے گزارے ہیں
صِدّیق عُمر عُثمان حیدر سے کوئی پُوچھے
کیا شان ہے آقا کی یہ نُوری ستارے ہیں
میرا تو نہیں کچھ بھی سب کچھ ہے فدا اُن پر
تَن مَن دھن سب ہم نے سرکار پہ وارے ہیں