مرے غربت کدے میں جب رسول اللہ آتے تھے

مرے غربت کدے میں جب رسول اللہ آتے تھے

کبھی وہ گفتگو کرتے


کبھی وہ نیند کی وادی کو سرافراز بھی کرتے

پسینہ جسم اطہر پر چمکتا تھا


میں ان قطروں کو ایک شیشی میں رکھ کر

کسی خوشبو میں حل کرتی


پینے سے وہ خوشبو یوں بدل جاتی

کہ جیسے خاک جنت کے


گل وریحان کی خوشبو

اسی شیشی کو اپنا گھر بنالیتی