مرے لج پال کے جو چاہنے والے ہوں گے
ان کی قبروں میں اجالے ہی اجالے ہوں گے
روضہ سرور عالم پہ کریں گے جو سوال
ان گداؤں پہ کرم حق کے نرالے ہوں گے
جو گنہگار سجائیں گے نبی کی محفل
ان پہ سرکار کی رحمت کے دو شمالے ہوں گے
کوئی زحمت بھی قریب ان کے نہ آئے گی کبھی
جن کے لب پر تری رحمت کے حوالے ہوں گے
رحمت حق ہمیں دوزخ میں نہ گرنے دے گی
ہم گنہ گاروں کو سرکار سنبھالے ہوں گے
ترے دربار سے خالی نہ کبھی لوٹیں گے
جن کے ہاتھوں میں ترے نام کے پیالے ہوں گے
مئے توحید کے مستوں کا نیازی ہے ہجوم
مرے ساقی نے یہاں جام اچھالے ہوں گے