مرے قلم کی زباں کو اعلیٰ صداقتوں کا شعور دینا

مرے قلم کی زباں کو اعلیٰ صداقتوں کا شعور دینا

جو حرف لکھوں ضرور پڑھنا جو لفظ مانگوں ضرور دینا


نظر ملا کر جُدا نہ کرنا مری گزارش ہے صرف اتنی

رہے سلامت جو تاقیامت مجھے وہ لطف و سرور دینا


مری بصارت میں گھول رکھنا مٹھاس اپنی بصیرتوں کی

کبھی نہ ٹوٹے جو ضرب کھا کر وہ آگہی کا غرور دینا


میں ہر طرف سے شکست کھا کر جو عمر بھر کی اَمان چاہوں

تو اپنے قدموں میں بیٹھ جانے کا اِذن مجھ کو حضورؐ دینا


اٹھا کے ہاتھوں کو جب فضا میں سعید سوچوں کی سرحدوں پر

میں وجد و مستی کا نور مانگوں تو وجد و مستی کا نور دینا


بجز شفاعت کچھ اور مانگوں تو چھین لینا زبان مجھ سے

یہ اک رعایت ضرور لوں گا یہ اِک رعایت ضرور دینا