نعت کا ذوق ملا حرف کی جاگیر ملی

نعت کا ذوق ملا حرف کی جاگیر ملی

صوت کو سوز ملا لفظ کو تاثیر ملی


کتنے تاریک نظر آتے تھے یہ شام و سحر

دشتِ ظلمت کو ترےؐ نام سے تنویر ملی


طاقِ نسیاں ہوئے ٹوٹے ہوئے خوابوں کے محل

آپؐ کی ذات سے ہر خواب کو تعبیر ملی


تیریؐ اُمت میں کیا ربِّ تعالیٰ نے ہمیں

انبیاؑ کی جو تمنا تھی وہ تقدیر ملی


معتبر حرف ہوئے نعت جو لکھی میں نے

آپؐ کے ذکر سے اشفاقؔ کو توقیر ملی