نوازے گئے ہم کچھ ایسی ادا سے

نوازے گئے ہم کچھ ایسی ادا سے

غنی بن کے اُٹھے درِ مُصطفےٰ سے


طلب سے سِوا بھیک دیتے ہیں آقا

بہت پیار ہے اُن کو ہر بے نوا سے


غمِ مصطفےٰ حَاصِل زندگی ہے

مِری زندگی ہے غمِ مصطفےٰ سے


تمہارے کرم پر ہیں جن کی نگاہیں

ہیں واقف کرم کی ہر اک انتہا سے


اُسے کیا ستائے گا خورشید محشر

ہے نِسبت جِسے دامنِ مُصطفےٰ سے


خدا تو نہیں ہیں یہ ہم مانتے ہیں

جُدا بھی نہیں مانتے ہیں خدا سے


بشیرٌ نذیرٌ سِراجٌ منیرًا

منّور ہے ہر شے انہیں کی ضیاءسے


بھریں گے شہِ انبیاء میری جھولی

کرم سے سخا سے نِگاہِ عطا سے


ہوا بے نیازِ دو عالم یہ خاؔلِد

تمہارے کرم سے تمہاری عَطا سے