رہے دل میں تری چاہت بسر ہو زندگی ایسی
کرے جو روح پاکیزہ عطا ہو آگہی ایسی
وہ جس کے شعر و مصرع میں بسی ہو نعت کی خوشبو
لبوں پر ہر گھڑی میرے سجی ہو شاعری ایسی
بڑا خوش بخت ہے جس کو بلایا آپؐ نے در پر
سو قسمت سے نکلتی ہے کسی کی لاٹری ایسی
علّوِ مرتبت ایسا کہ او ادنیٰ تلک پہنچے
مگر بیٹھے چٹائی پر ادھر ہے سادگی ایسی
ترا تو نام لیتے ہی یہ لب ملتے ہیں بوسہ کو
ترے اسمِ گرامی میں بھری ہے چاشنی ایسی
صحابہ ہاتھ میں لیتے جلیل آبِ وضو ان کا
کہ تھی عشقِ محمدؐ میں انہیں وارفتگی ایسی