روز و شب ہم مدحت خیر الوراﷺ کرتے رہے

روز و شب ہم مدحت خیر الوراﷺ کرتے رہے

حق محبت کا محبت سے ادا کرتے رہے


اپنی بے نوری پہ بھی شکر خدا کرتے رہے

اور یُوں تعمیلِ حکمِ مصطفیٰ ﷺ کرتے رہے


اپنے ہونٹوں پر لگالی ہم نے مہرِ خامشی

اور اشکوں کی زباں سے التجا کرتے رہے


اپنی اس جراءت پہ ہم کو ناز تھا اور ناز ہے

ان کو اپنا جان کر ان سے گلہ کرتے رہے


ہم نے آداب ِ محبت کا کیا یوں احترام

دل ہی دل میں ان سے عرضِ مدعا کرتے رہے


یہ جبیں اُس آستانِ پاک کے قابل نہ تھی

آنکھوں ہی آنکھوں میں ہم سجدے ادا کرتے رہے


کاش طیبہ میں میسر ہو ہمیں دو گز زمیں

زندگی بھر ہم خدا سے یہ دعا کرتے رہے


مختصر یہ ہے کہ ہم اقبؔال ساری زندگی

ہر نفس پر شرح تسلیم و رضا کرتے رہے