سب سے حسیں محبوبِ خدا
روحی فِداکَ صَلِّ علیٰ
ہر اک خوبی میں یکتا
روحی فِداکَ صَلِّ علیٰ
اعلیٰ ارفع عالی نسب
اور لقب معیارِ ادب
مُدثِر یٰسں طٰہٰ
روحی فِداکَ صَلِّ علیٰ
ابرِ کِرم اندازِ نظر
لَوحِ جبیں ایماں کی سحر
شانِ زُلف اِذَ ا یَغْشیٰ
روحی فِداکَ صَلِّ علیٰ
رِفعت نے چومے ہیں قدم
ایک قدم سِدرہ سے حرم
منزل قربِ اَو ادَنیٰ
روحی فِداکَ صَلِّ علیٰ
انسان کو اِعزاز مِلا
تیری ہی نسبت سے سجا
سر پہ تاجِ کرَّ مْنَا
روحی فِداکَ صَلِّ علیٰ
تیرے لیے ہے سارا جہاں
اور نہیں یہ وہم و گماں
حق نے کہا لَو لَاکَ لَمَا
روحی فِداکَ صَلِّ علیٰ
مظہر ہے بے صورت کا
حُسن حرِ ا کی خلوت کا
نور ِ احد شمِع اِقْرَا
روحی فِداکَ صَلِّ علیٰ
نطق تیرا وَحْیُ یُو حیٰ
شمِع ہدےٰ قرآن ادا
روحِ عبادت ذِکر ترا
روحی فِداکَ صَلِّ علیٰ
خالدؔ سب طوفان ٹلے
لَوٹ گئے جو تیرچلے
جب بھی کہا یا سَیّدُمْاَ
روحی فِداکَ صَلِّ علیٰ