تیری گلیوں پہ ہو رہی ہے نثار

تیری گلیوں پہ ہو رہی ہے نثار

باغِ جنت کی مسکراتی بہار


دیدہ و دل کو کر گیا روشن

ارضِ طیبہ کا بے مثال غبار


بارگاہِ حضورؐ میں ہی ملے

دل کو آرام اور صبر و قرار


سوز الفت سے شاد کام ہوا

مل گیا جس کو دیدہء بیدار


ابر رحمت کا پڑ گیا چھینٹا

جان و دل کیف سے ہوئے سرشار


ہے تمنا دلِ ظہوریؔ کی

دیکھے سرکارؐ کا سدا دربار