ترےؐ آنے سے روشن ہر طبق ہے
مگر ظلمت گروں کا رنگ فق ہے
وجودِ رُوحِ دُنیا، جانِ عالم
کتابِ زندگی کا سرورق ہے
درود اُنؐ پر سلام اُنؐ پر کہے جا
یہی مرضی ، یہی پیغامِ حق ہے
کہیں طٰہٰ ، کہیں یسٰیں پکارا
ترےؐ اوصاف ! قرآنی سبق ہے
محبت ہے اُسی محبوبِ ربّ سے
دیا جس نے محبت کا سبق ہے
تمہیؐ ہو زندگانی دوجہاں کی
تمہیؐ سے زندگانی کی رمق ہے
اشارے سے پلٹ آتا ہے سورج
اشارے سے فلک پر چاند شق ہے
خجل ہیں جس کے آگے مشک و عنبر
جبینِ مصطفیؐ کا یہ عرق ہے
کیے تو جا رہا ہوں نعت گوئی
مگر اشفاقؐ یہ کارِ اَدق ہے