عمر بھر معصوم سی مہکار میں ڈوبا رہوں

عمر بھر معصوم سی مہکار میں ڈوبا رہوں

ہر گھڑی میں مدحتِ سرکارؐ میں ڈوبا رہوں


آنکھ جب کھولوں نظر آئیں مدینے کے کھجور

رات دن اُس شہر کے انوار میں ڈوبا رہوں


اِس طرح جُڑ جائے گا میرا تعلق آپؐ سے

میں ہمیشہ ذکرِ یارِ غار میں ڈوبا رہوں


میں نکل پاؤں نہ اس پاکیزہ جنت سے کبھی

آپؐ کی سیرت کے لالہ زار میں ڈوبا رہوں


حمد و نعت و منقبت لکھتا رہوں تا زندگی

میں حسیں پھولوں کی اس مہکار میں ڈوبا رہوں


مشعلِ دل کو رکھوں روشن سدا اُس نام سے

احترامِ حیدر کرّار میں ڈوبا رہوں