عشاق کے لیے ہے شفاعت رسول کی

عشاق کے لیے ہے شفاعت رسول کی

اور دشمنوں کے واسطے لعنت رسول کی


عرفانِ ذاتِ باری تعالیٰ دیا ہمیں

کیا کم ہے ہم پہ یہ بھی عنایت رسول کی


طیبہ کو مصطفیٰ نے دیا روپ اک نیا

ہے اس کے ذرہ ذرہ میں برکت رسول کی


عرقِ بدن رسول کا مہکے گلاب میں

مشکِ ختن نے پائی ہے نکہت رسول کی


نبیوں کے بعد جن کا لقب افضل البشر

صدیق کو ہے زیبا خلافت رسول کی


اچھے برے کے فرق سے فاروق وہ ہوئے

تھی دستیاب عمر کو عدالت رسول کی


دولت فروغِ دین پہ جی بھر کے خرچ کی

عثمان کو ملی تھی سخاوت رسول کی


خیبر کا در اکھاڑ کے پھینکا بفضلِ حق

دیکھی علی میں ہم نے شجاعت رسول کی


نبیوں میں سب سے اعلیٰ ہے رتبہ حضور کا

سب امتوں سے بڑھ کے ہے امت رسول کی


طیبہ کا عکس بن گئی بغداد کی زمیں

ہے ذات محی دیں میں ولایت رسول کی


اجمیر ہے ضیائے محمد سے تابناک

خواجہ کے روپ میں ہے کرامت رسول کی


مشہور ہند میں ہوئے مارہرہ بلگرام

ایسی سنبھال رکھی ہے نسبت رسول کی


مرکز ہے سنیت کا بریلی کا شہرِ پاک

چمکائی ہے رضا نے شریعت رسول کی


وقتِ وصال ہاتھ میں رکّھی شفا شریف

سید میاں کو ایسی تھی چاہت رسول کی


انسانیت کی نظمی ہے معراج بس یہی

ہو جان سے بھی بڑھ کے محبت رسول کی