یا نبی دیکھا یہ رُتبہ آپ کی نعلین کا
عرش نے چوُما ہے تلوا آپ کی نعلین کا
آپ کے تلووؔں کی نرمی قلب پر محسوس کی
میں نے جب بھی نقش دیکھا آپ کی نعلین کا
حشر میں جب لوگ چُومیں آپ کی دستِ کرم
سب سے چھُپ کرلوں میں بوسہ آپ کی نعلین کا
روزِ محشر سر پر سورج جب سوا نیزے پہ ہو
ایک نیزے پر ہو سایہ آپ کی نعلین کا
آپ کی خدمت کا مجھ کو کاش مل جاتا شرف
باندھا ہاتھوں سے تسمہ آپ کی نعلین کا