زمینِ پاک جو سب سے حسیں ہے

زمینِ پاک جو سب سے حسیں ہے

یقیناً وہ مدینے کی زمیں ہے


نگاہِ عاشقانِ مصطفیٰؐ میں

درِ سرکار ہی خلدِ بریں ہے


جو کلمہ گو نبیؐ سے بغض رکھے

منافق ہے وہ مارِ آستیں ہے


نہیں ہرگز وہ شیدائے پیمبر

عمل پیرائے سنت جو نہیں ہے


دو عالم میں کہاں تمثیل اس کی

وہ جس کی ذات ختم المرسلیں ہے


کہاں اس میں فضائے باغِ طیبہ

بہارِ خلد مانا دلنشیں ہے


ہے اِک آئینۂ تطہیر وہ دل

نبیؐ کا عشق جس دل میں مکیں ہے


عدوئے مصطفیٰؐ دشمن ہے میرا

غلامِ مصطفیٰؐ دل کے قریں ہے


متاعِ حُبِ سرور جو ہے احسؔن

تو پھر محشر میں کوئی غم نہیں ہے