زندگی میں گدا ہو کے بھی سُلطان رہا ہوں

زندگی میں گدا ہو کے بھی سُلطان رہا ہوں

میں چوکھٹِ سرکار کا دَر بان رہا ہوں


سرکار کے چہرے پہ ہی رکھّی ہیں نِگاہیں

نازاں ہُوں کہ میں قاری ئ قرآن رہا ہوں


دیکھوں میں بھلا کیسے گُلستانِ اِرم کو

چند روز میں سرکار کا مہمان رہا ہوں


صدقہ ہے یہ سرکار کی نِسبت کا اے یارو

ہر دَور میں ہر عہد میں ذِیشان رہا ہوں


پُوچھو نہ نکیرو ذرا حاکؔم سے لحدمیں

آخر میں محمد کا ثنا ء خوان رہا ہوں