زندگی معتبر ہو گئی
ان کے غم میں بسر ہو گئی
منزل عشق سر ہو گئی
مصطفیٰ کی نظر ہو گئی
جائیں گے ہم بھی فردوس میں
ان کی رحمت اگر ہو گئی
چھڑ گئی صبح طیبہ کی بات
شام غم مختصر ہو گئی
میرے سرکار کا ہے کرم
مجھ کو اپنی خبر ہو گئی
زندگی صدقہ سرکار کا
خوب سے خوب تر ہو گئی
نعت سرکار کے فیض سے
میری اچھی گزر ہو گئی
پھول خوشیوں کے کھلنے لگے
چشم رحمت جدھر ہو گئی
ذکر سرکار کے نور سے
روشنی میرے گھر ہو گئی
جب نیازی مدینے چلا
ہر خوشی ہم سفر ہو گئی