زبانوں پہ ذکرِ کثیر آپؐ کا

زبانوں پہ ذکرِ کثیر آپؐ کا

لقب خاص بدرِ منیر آپؐ کا


جہانوں کی وسعت پہ چھایا ہوا

ابوبکر مردِ فقیر آپؐ کا


فرشتوں کی آتی ہے باری کہاں

ثنا خواں ہے ربِّ قدیر آپؐ کا


سبھی پاک آنکھیں غلام آپ ؐ کی

ہر اک پاک دل ہے اسیر آپؐ کا


ستارے سبھی تاج و تخت آپؐ کے

عمر جیسا انساں وزیر آپؐ کا


ہے کتنا ترحّم میں ڈوبا ہوا

کوئی آکے دیکھے سفیر آپؐ کا


ہر اک بات ہے بے مثال آپؐ کی

ہر اک کام ہے بے نظیر آپؐ کا


بہت ہی منوّر سہی آفتاب

کہاں ہے یہ عشر عشیر آپؐ کا


سمندر بھی کرتے ہیں اس کو سلام

رہا ہے جو انساں دبیر آپؐ کا