ہم کو دعویٰ ہے کہ ہم بھی ہیں نکو کاروں میں

ہم کو دعویٰ ہے کہ ہم بھی ہیں نکو کاروں میں

اور اللہ کے بے لوث وفاداروں میں


حرم پاک سے بھی خاص عقیدت ہے ہمیں

اور شامل ہیں محمدﷺ کے رضا کاروں میں


ہم مگر عصمت و عفّت کا سبق بھول گئے

غیر تیں بکتی ہیں اب شہر کے بازاروں میں


نام تو لیتے ہیں ہم اب بھی خدا کا لیکن

سجدہ ریزی بھی کئے جاتے ہیں درباروں میں


خاص تقریب میں کی جاتی ہے تقسیم زکوٰۃ

اب عبادت کا یہ دستور ہے زرداروں میں


عام ہو جاتی ہے اس جشن کی پوری روداد

اور تصویر بھی چھپ جاتی ہے اخباروں میں


عیدِ قرباں میں نکھر آتا ہے دولت کا غرور

کتنے قارون نکل آتے ہیں بازاروں میں


اُسوہء پاکِ محمدﷺ کا بیاں کیسے کریں

نئی تہذیب کے سرگرم نمک خواروں میں


ذکر اسلاف کا کرتے ہیں اگر اہلِ وفا

وہ گنے جاتے ہیں ماضی کے عزاداروں میں


اور جو لوگ محافظ تھے کبھی مذہب کے

زرخریدوں کی طرح بیٹھے ہیں سرکار وں میں


جو دیا کرتے تھے ملّت کو کبھی درسِ خودی

وہ بھی موجود ہیں اب حاشیہ برداروں میں


اے محمد ﷺ کے خدا ہم کو ہدایت فرما

ہم گنہ گار بھی ہیں تیرے پر ستاروں میں