یہی دن تھا کہ جب آدم نے اِذنِ عفو پایا تھا
سلیقہ اُن کو توبہ کا خدا نے خود سکھایا تھا
وہ ایک لمحہ کہ جب نامِ محمد لب پہ آیا تھا
کہ جس نے ان کا منصب اور بھی آگے بڑھایا تھا
محرم تیری دسویں کو بڑے اونچوں سے نسبت ہے
یہی دن تھا جنابِ نوح کو طوفاں نے گھیرا تھا
خدائے پاک نے پانی کا رخ شہروں کو پھیرا تھا
جو تھے ایمان والے ان کا ایک کشتی میں ڈیرا تھا
خدا کے فضل سے یہ قافلہ جودی پہ ٹھہرا تھا
محرم تیری دسویں کو بڑے اونچوں سے نسبت ہے
یہی دن تھا بنی گلزار جب نمرود کی آتش
کرم سے رب کے الٹی ہو گئی شیطان کی سازش
خلیل اللہ پر ہونے لگی اکرام کی بارش
ملی روحانیت کی سلطنت، فکرِ رسا، دانش
محرم تیری دسویں کو بڑے اونچوں سے نسبت ہے
یہی دن تھا کہ اسماعیل کو اعلیٰ ملا رتبہ
بطورِ فدیہ بھیجا رب نے ان کو جنتی دنبہ
انہی کا خانداں ختم الرسل کا بن گیا کنبہ
بنایا باپ اور بیٹے نے رب کے حکم سے کعبہ
محرم تیری دسویں کو بڑے اونچوں سے نسبت ہے
یہی دن تھا کلیم اللہ قلزم پار اترے تھے
خدا کے حکم سے فرعونی سب دریا میں ڈوبے تھے
جو تھے توحید والے سب کے سب نورانی چہرے تھے
جو مشرک تھے تو ان کے منہ بھی کالے دل بھی میلے تھے
محرم تیری دسویں کو بڑے اونچوں سے نسبت ہے
یہی دن تھا کلیم اللہ قلزم پار اترے تھے
خدا کے حکم سے فرعونی سب دریا میں ڈوبے تھے
جو تھے توحید والے سب کے سب نورانی چہرے تھے
جو مشرک تھے تو ان کے منہ بھی کالے دل بھی میلے تھے
محرم تیری دسویں کو بڑے اونچوں سے نسبت ہے
یہی دن تھا کہ روح اللہ پہنچے آسمانوں پر
خدا کا قہر ٹوٹا تھا یہودی بے ایمانوں پر
عذاب آیا خدا کا ان صلیبی حکمرانوں پر
سور کی شکل میں پھرتے تھے وہ اپنے ٹھکانوں پر
محرم تیری دسویں کو بڑے اونچوں سے نسبت ہے
یہی دن تھا حسین ابن علی جب رن میں اترے تھے
یزیدی فوج کے چاروں طرف سے ان پہ پہرے تھے
نبی کے دیں کی خاطر جنگ کے میداں میں ٹھہرے تھے
جہاد فی سبیل اللہ سے روشن ان کے چہرے تھے
محرم تیری دسویں کو بڑے اونچوں سے نسبت ہے