حافظ عبدالجلیل

ہمیشہ اپنے بندوں پہ رہا لطف و کرم تیرا

منگتوں کو نوازا ہے تونگر کو دیا ہے

مانا مِرے عیوب کا دفتر بھی ہے بڑا

ظلمتِ شب کو تو نے اجالا دیا

جس کو طیبہ کی یارو گلی مل گئی

محبوب کے قدموں میں اِک

جس میں ذکرِ رسولﷺ ہوتا ہے

دل بے تاب ہر لحظہ مدینہ دیکھنا چاہے

کتنا ہے منفرد شہا حُسن و جمال آپﷺ کا

مشکل میں ہیں نبیﷺ جی

اے امیرِ حرم! اے شفیعِ اُمم

آئے مرے حضورؐ تو منظر بدل گئے

جب سے دل کی صدا یا نبیﷺ ہو گئی

حسنِ ازل کی جستجو لائی درِ رسولؐ پر

دیکھیں گے مدینہ ترے گلزار کا موسم

رہتا ہوں تصور میں مَیں

زمانے کی نگاہوں سے چھپاکر اُن

جو لَو تیرے در سے لگائی ہے میں نے

محبوبِ ذوالجلال ہے میرے

دامنِ مصطفیٰؐ مرحبا مرحبا

عاشقانِ مصطفٰےؐ سب مل

مال و دولت نہ لعل و گہر مانگتا ہوں

دولت تھی مِرے پاس نہ مایہ

بہت اونچا ہے قسمت کا ستارا

آقاؐ کا دربار مدینہ

راحتِ قلبِ حزیں اسمِ گرامی آپؐ کا

اُدھر دونوں عالم کے والی کا در ہو

مدینے کو جاؤں مِری جستجو ہے

ہے تشنہ آرزو ‘ آقا !

تیرے کوچے سے جس کا گزر ہو گیا