حمد ہوتی نہیں دعا کے بغیر

حمد ہوتی نہیں دعا کے بغیر

حرف ملتے نہیں عطا کے بغیر


وہ جو حق کی کتاب ہے لوگو!

کون سمجھے گا مصطفیٰ کے بغیر


حال دل کا ہمارے جانتا ہے

اس کو سجدہ کرو ریا کے بغیر


رب سے مانگو یہ حکمِ آقاﷺ ہے

کام بنتا نہیں دعا کے بغیر


رب تعالیٰ! غفور ہے لوگو!

بخش دے چاہے تو سزا کے بغیر


وہ ہی سب سے عظیم ہے داتا

جھولی بھرتا ہے وہ صدا کے بغیر


اک قدم بھی اٹھا نہیں سکتا

میرے مولا، تیری رضا کے بغیر


سنگِ اسود کا ذکر اپنی جگہ

بات پوری نہ ہو حرا کے بغیر


موت آئے نہ ان وزیروں کو

اس جہاں میں تری سزا کے بغیر


حمد کہہ دو یہ کہہ کے اے طاہرؔ!

کچھ نہیں ذاتِ کبریا کے بغیر

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

میں خاکسار بھلا کس شمار میں یارب

رب کے احکامات مطلق روشنی اس کا خطاب

خدا کے ذکر کا طاہرؔ اثر ہے

رب کے احکامات بے شک روشنی ہیں سب کے سب

ہیں کلامِ رب سے مہکے تیس پارے سب کے سب

جو ہوگیا رسول کا اُس کا خدا ہوا

خدائے پاک کو زیبا ہر ایک عظمت ہے

صحرا میں برگ و شجر، سبزہ اُگانے والے

عطا کردے مجھے مولا، کمالِ جذبۂ ایماں

ترے فضل و کرم سے ہے ہویدا