وہی خالق وہی داتا بَہر صورت بَہر عنواں
وہی قادر وہی مولا بَہر صورت بَہر عنواں
خدا کے حکم پر جو بھی چلا، قرآن و سنت پر
مقدّر اس کا بھی چمکا، بَہر صورت بَہر عنواں
یہ سانسیں بھی عطا اُس کی، اُسی کے بندے ہم سارے
خدا کا سب پہ ہے سایا، بَہر صورت بَہر عنواں
سبھی پر ہے کرم اس کا وہی ہے قادرِ مطلق
کوئی گورا ہو یا کالا، بَہر صورت بَہر عنواں
وہی رزّاقِ عالَم ہے، وہی ہر اِک کا داتا ہے
وہی ہے پالنے والا، بَہر صورت بَہر عنواں
میرے دامن میں جو کچھ ہے بفیضِ سرورِ دیں ہے
یہ سب کچھ ہے میرے رب کا، بَہر صورت بَہر عنواں
رسولِ پاکﷺ کا ہوں اُمّتی یہ ہے شرف مجھ کو
زباں پر شکر ہے رب کا، بَہر صورت بَہر عنواں
دُعا کر رب سے اے طاہرؔ، زبانِ دل سے یہ کہہ دے
کرم مولا، کرم داتا، بَہر صورت بَہر عنواں
شاعر کا نام :- طاہر سلطانی
کتاب کا نام :- پیشِ خدا ہوں حمد کا دیواں لیے ہوئے