سب میں شامل سب سے جدا ہے اے میرے رزاق

سب میں شامل سب سے جدا ہے اے میرے رزاق

توہی کُل عالم کا خدا ہے اے میرے رزاق


سب سے اعلا نظم ہے تیرا، توہی ہے رحمان

سب سے بالا حکم ہے تیرا اے میرے رزاق


دریا صحرا، کوہ و سمندر سب تیرے شہکار

خوب یہ تیری نیلی رِدا ہے اے میرے رزاق


تیرے رزق پہ سب پلتے ہیں اے میرے ستار

حسبِ ضرورت تونے دیا ہے اے میرے رزاق


نور کا محور کعبے کا منظر، تیرا فضلِ عظیم

تیرے گھر میں نوری فضا ہے اے میرے رزاق


سارے نام ترے سندر ہیں، بالا تیری شان

نبیوں کے لب پر یہ صدا ہے اے میرے رزاق


کس کو مفر ہے موت سے بندے سب ہی کو ہے مرگ

تو ہی دیتا سب کو قضا ہے اے میرے رزاق


دل کو میرے ستھرا کردے اے ربِّ غفّار

قلبِ مومن تیری جا ہے اے میرے رزاق


خالق توہے مالک توہے توہی پالنہار

طاہرؔ کے لب پر یہ صدا ہے اے میرے رزاق

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

اُٹھا ہے بارگاہِ حق میں یہ دستِ دُعا میرا

سب سے اعلا خدا کی عظمت ہے

بس وہی سنتا ہے دُعا سب کی

قادر ہے وہ قدیر ہے پروردگار ہے

وہی خالق وہی داتا بَہر صورت بَہر عنواں

ربِّ جہاں سنوار دے زندگی اُخروی مری

الٰہ العالمیں تیرے کرم کی آشتی میں ہوں

الٰہی! تیرے بندوں سے محبت پیار ہے مجھ کو

اللہ کا طاہر پہ کرم خوب ہوا ہے

شہرِ خزاں کو اے مرے مولا نکھار دے