شہرِ خزاں کو اے مرے مولا نکھار دے
موسم بہار کا اِسے پھر کردگار دے
عصیاں کا بوجھ سر سے ہمارے اُتار دے
یارب تو پُل صراط سے ہم کو گزار دے
رہزن بنے ہوئے ہیں ہمارے یہ حکمراں
حاکم ہمیں تُو نیک دے اور باوقار دے
مظلوم! کے لبوں پہ صدائیں ہیں اب یہی
ظالم کو اب تو اور نہ راہِ فرار دے
ہے حکمراں کوئی تو، غلامی میں ہے کوئی
مولا! تو جس کو چاہے اُسے اختیار دے
کاسہ کسی کے ہاتھ میں، ہے تاجور کوئی
’’یہ اُس کی دین ہے جسے پروردگار دے‘‘
طاہرؔ ہے ملکِ پاک لہو رنگ آج کل
اے ربِّ کائنات کرم کی بہار دے
شاعر کا نام :- طاہر سلطانی
کتاب کا نام :- پیشِ خدا ہوں حمد کا دیواں لیے ہوئے