غوثِ الاعظم شاہِ جیلاں منجدھارمیں نیا ہے

غوثِ الاعظم شاہِ جیلاں منجدھارمیں نیا ہے

صدقہِ مولا علی آؤ میری لاج نبھا جاو


اب آؤ میراں میری لاج نبھا جاؤ

یا شاہِ جیلاں میری لاج نبھا جاؤ


برباد مجھے کردے طوفاں کا ارادہ ہے

کشتی میری ڈبونے کو ہر موج آمادہ ہے


مجبور بہت ہوں میں ایسے میں تم آجاؤ

صدقہ مولا علی آؤ میری لاج نبھا جاؤ


اب آو میراں میری لاج نبھا جاؤ

یا شاہِ جیلاں میری لاج نبھا جاؤ


میراں میں بھی رحم کے قابل ہوں

دُکھ درد کا مارا ہوں


فریاد سنو امداد کرو آخر میں تمہارا ہوں

کرو نظرِ کرم میراں میرے کام بنا جاؤ


صدقہ مولائے علی آؤ میری لاج نبھا جاؤ

اب آؤ میراں میری لاج نبھا جاؤ


یا شاہِ جیلاں میری لاج نبھا جاؤ

دنیا میں بتا دیجیو اب کون ہمارا ہے


اب راہ خُدا سُن لیجیو صدا میں نے تم کو پکارا ہے

حسنین کے جانی ہو میری بگڑی بنا جاؤ


صدقہ مولا علی آؤ میری لاج نبھاجاؤ

عاصی پہ شاہِ جیلاں رحمت کی نظر کردو


سانس رکنے لگا آیا وقت نزاع میراں کو خبر کردو

بخشش میری ہو جائے صورت تو دکھا جاؤ


صدقہ مولائے علی آؤ میری لاج نبھا جاؤ

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

اکھّاں اگوّں آج اوہ اکھیاں دا تارا ٹر گیا

کس کا ہے یہ مزارِ لاثانی

اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظمؒ

اےحسینؑ ابنِ علی ؑ نورِ نگاہِ مصطفیٰﷺ

بَدہ دستِ یقیں اے دِل بدستِ شاہِ جیلانی

حسینؑ ابنِ علی تجھ پر شہادت ناز کرتی ہے

جو وی آ کے سیّدہ دے در تے بہہ گیا

کربلا والے ہمیں در سے رِدا دیتے ہیں

میں نہیں مانگتا زمانے سے

ملکہء کونین فاطمہ