مادرِ مُصطفٰیؐ کی تو کیا شان ہے

مادرِ مُصطفٰیؐ کی تو کیا شان ہے

گود میں جس کے نبیوں کا سلطان ہے


ہے وہ نُورِ خدا تیری آغوش میں

ذرّہ ذرّہ ہی جن کا ثنا خوان ہے


اُن کے ایمان کے معترض جان لیں

مادرِ مصطفٰیؐ اصلِ ایمان ہے


اُن کے قدموں میں ہے جنتِ مصطفٰیؐ

جبکہ جنت بھی آقاؐ پہ قُربان ہے


سیدہ فاطمہؓ کا تو ثانی نہیں

جدۂ فاطمہؓ کتنی ذیشان ہے


میں جلیل انکی تعریف کیسے کروں

جن کے بیٹے کا جبریل دربان ہے

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- رختِ بخشش

دیگر کلام

اس کی طرف ہوا جو اشارہ علیؓ کا ہے

جو تولتے پھرتے ہیں ایمانِ ابو طالب

علیؓ کے پسر ہیں جنابِ حسنؑ

سب سے اعلیٰ نسب حسین کا ہے

بنتِ خیرالوریٰ سیدہ فاطمہؓ

ضو فشاں ضو بار تیرا آستانہ گنج بخشؒ

گلشنِ مصطفٰیؐ کی مہکتی کلی

حرم سے قافلہ نکلا ہے کربلا کی طرف

میرے نبی کا راج دلارا علی علی

اسلام ! تری شان، مرا مولا علی ہے