ضو فشاں ضو بار تیرا آستانہ گنج بخشؒ

ضو فشاں ضو بار تیرا آستانہ گنج بخشؒ

منبعِ انوار تیرا آستانہ گنج بخشؒ


غمزدوں کی اشک شوئی کر رہا ہے رات دن

کس قدر غمخوار تیرا آستانہ گنج بخشؒ


تمکنت قائم ہے اس کی آج صدیوں بعد بھی

حسن کا شہکار تیرا آستانہ گنج بخشؒ


جان و دل کی راحتوں کا ہے مری سامان یہ

دلبر و دلدار تیرا آستانہ گنج بخشؒ


دل گرفتہ جب بھی حاضر ہوں ترے دربار میں

دے سکوں ہر بار تیرا آستانہ گنج بخشؒ


چلّہ گاہِ خواجۂ اجمیرؒ ہے یہ آستاں

عزتوں کا ہار تیرا آستانہ گنج بخشؒ


اس جلیلِ بے ہنر سے لوگ آتے ہیں یہاں

ان کو بخشے پیار تیرا آستانہ گنج بخشؒ

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- رختِ بخشش

دیگر کلام

جو تولتے پھرتے ہیں ایمانِ ابو طالب

علیؓ کے پسر ہیں جنابِ حسنؑ

سب سے اعلیٰ نسب حسین کا ہے

بنتِ خیرالوریٰ سیدہ فاطمہؓ

مادرِ مُصطفٰیؐ کی تو کیا شان ہے

گلشنِ مصطفٰیؐ کی مہکتی کلی

حرم سے قافلہ نکلا ہے کربلا کی طرف

میرے نبی کا راج دلارا علی علی

اسلام ! تری شان، مرا مولا علی ہے

یہ کعبہ سے ندا آئی، اِدھر دیکھو ولی آیا