میرے لب پہ رات دن ہے
تیرا نام غوث اعظمؒ
تیرے ذکر سے بنے ہیں
میرے کام غوثِ اعظمؒ
میرے راستے میں آکر
کبھی مشکلیں نہ ٹھہریں
میرے کام آرہا ہے
تیرا نام غوثِ اعظم ؒ
جو نظر اُٹھا کے دیکھوں
تو ہو سامنے مدینہ
میرے عشق کو عطا ہو
وہ دوام غوثِ اعظمؒ
تو علیؑ کا زورِ بازو
تو رسولِ حق کی خوشبو
ہے سخاوتوں کا منصب
تیرا نام غوثِ اعظمؒ
میری خالی جھولی بھر دے
مجھے بے نیاز کردے
تیرا فیض تیری رحمت
تو ہے عام غوثِ اعظمؒ
میرے دل کو دل بنا دے
میرے در کو جگمگا دے
تیری دید کا ہوں طالب
لبِ بام غوث اعظم ؒ
ہے اُنہیں کے رُخ سے روشن
ماه و مہر اور انجم
میری صبح غوث اعظمؒ
میری شام غوث اعظم ؒ
میرے لب پہ رات دن ہے
تیرا نام غوثِ اعظم ؒ
تیرے ذکر سے بنے ہیں
میرے کام غوثِ اعظم ؒ
شاعر کا نام :- نامعلوم