پُکارو المدد یا غوث الاعظم المدد یا دستگیر ؒ

پُکارو المدد یا غوث الاعظم المدد یا دستگیر ؒ

میراں میں بھی رحم کے قابل ہوں دکھ درد کا مارا ہوں


فریاد سنو امداد کرو آخر میں تمہارا ہوں

پُکارو شاہِ ؒجیلاں کو پُکارو


بدل جائے گی قسمت

پُکارو ہر گھڑی یا غوثِ اعظمؒ


گزارو زندگی بس یوں

کرو تم نامِ میراںؒ کا وظیفہ


ملےگا چین تم کو بے قرارو

تمہاری ریت ہے بیڑے ترانا


موری نیا بھی میراں پار اُتارو

تمہیں مشکل نہیں بگڑی بنانا


ہمارے کاج بھی میراں سنوارو

مرید ی لا تخف اُن کا فرمان


نہ گھبراؤ زرا بھی غم کے مارو

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

میں نہیں مانگتا زمانے سے

ملکہء کونین فاطمہ

میراں شاہِ جیلانی پیر

میراں ولیوں کے امام

میرے لب پہ رات دن ہے

یا خواجہ پیا تیرے در پہ بیٹھے دل کی سیج بنائے

کی دسّاں وِچ شہیداں دے کِڈی اُچی ذات شبیرؑ دی اے

اوہ جس نے قوم مسلم نوں دکھایا راہ وحدت دا

اوہ قائدِ اعظم زندہ اے

کوئی بتائے کوئی کہیں ہَے حسین سا