پی جو لیتے عباس پانی کو

پی جو لیتے عباس پانی کو

کون تکتا اُداس پانی کو


پیاس اتنی نہ تھی سکینہ کو

واللہ جتنی تھی پیاس پانی کو


چھُو سکا نہ درِ حسین کو بھی

قُرب آیا نہ راس پانی کو


حوضِ کوثر بھی رشک کرتا ہے

مِل گئی ایسی باس پانی کو


پیارے اَصغر کو جو نہیں تھا ملا

اب بھی حاکؔم ہے آس پانی کو

شاعر کا نام :- احمد علی حاکم

کتاب کا نام :- کلامِ حاکم

دیگر کلام

داتاؒ کے غلاموں کو ا ب عید منانے دو

ہے دل میں عشقِ نبی کا جلوہ ‘ نظر میں خواجہ ؒ سما رہے ہیں

بڑا گھمنڈ ، تفاخر ، غرور اور تمکین

کرم کے آشیانے کی کیا بات ہے

وہ دل ہی کیا جِس میں سمویا نہیں حسین

حسین سارے جہان اندر محبتاں دا سفیر توں ایں

اِسلام دے عظیم مہاری نُوں ویکھ کے

ساری دنیا میں جو سویرا ہے

حُسین و حَسن کا دِلبر علی اکبر علی اکبر

حیدر دا جایا سونہہ رب دی گھر بار لٹاون جان دا اے