آئو سب کہہ دیں بہار آئی ترےؐ آنے سے

آئو سب کہہ دیں بہار آئی ترےؐ آنے سے

’’دل کی دنیا میں بہار آئی ترےؐ آنے سے‘‘


کر کے ہر سمت چراغاں وہ تری آمد پر

کہتی ہیں شمعیں بہار آئی ترےؐ آنے سے


نام سے تیرے کھلے جن کے مقدّر آقاؐ

کیوں نہ وہ سمجھیں بہار آئی ترےؐ آنے سے


مدتوں بعد گلوں کو ہے ملی رعنائی

جھومیں، لہرائیں بہار آئی ترےؐ آنے سے


گنگ لہجے کی شکایت ہے اگر لوگوں کو

مل کے سب گائیں بہار آئی ترےؐ آنے سے


بزمِ کونین محبت سے سجانے والے!

سب کریں باتیں بہار آئی ترےؐ آنے سے


تیرگی جن کی مٹی نور سے انؐ کے طاہرؔ

وہ کہیں راتیں بہار آئی ترےؐ آنے سے

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

ہمراہ میں اک نور کے دھارے کے چلا ہوں

قسمت کے گہر لے کے میں اس در سے چلا ہوں

طیبہ کی خنک بار ہوا دل میں بسا لوں

ساری دنیا میں بہار آئی ترےؐ آنے سے

صحنِ مکہ میں بہار آئی ترےؐ آنے سے

چھوڑ کے گرد و غبار آئی ترےؐ آنے سے

ہو گئی دور ہے رسوائی ترےؐ آنے سے

غم مرے سارے مٹے طیبہ چلے آنے سے

لذّتِ عشق ہے کیا پوچھیے پروانے سے

انؐ کی دہلیز سے یوں عشق کا بندہ پلٹے