دل کی بنجر کھیتی کو آباد کرو

دل کی بنجر کھیتی کو آباد کرو

سرورؐ دیں، محبوبؐ خدا کو یاد کرو


نام نبی ؐ سے بگڑے کام سنور جائیں

اس کے وسیلے اللہ سے فریاد کرو


در در پھرنے والو ان کے در جاؤ

دیکھ کے روضہ قلب و نظر کو شاد کرو


راضی ہو جائے گا والی امت کا

ناداروں، مسکینوں کی امداد کرو


پاک وطن کی پاک فضا ہو جائے گی

کوچے کوچے میں ان کا میلاد کرو


ان کی یاد ظہوریؔ دل میں بس جائے

اپنے دل کو ہر غم سے آزاد کرو

شاعر کا نام :- محمد علی ظہوری

کتاب کا نام :- توصیف

دیگر کلام

ملا نہ سایہ کوئی ان کی رحمتوں کی طرح

نظارے ہیں گو لاکھوں جہاں بھر کے نظر میں

شہنشاہؐ ِ کون و مکاں آ گئے ہیں

محبتوں کے دیے جلاؤ، نبیؐ کی الفت کے گیت گاؤ

وہی ہے دل جو الفت کے نشے میں چور ہو جائے

عرشاں فرشاں نوں عقیدت دا ہلارا آیا

عربی سلطان آیا

مرحبا مرحبا آگئے مصطفےٰ

اج آمد ہے اس سوہنے دی جو دو جگ نالوں سوہنا ایں

نورِ ازلی چمکیا غائب ہنیرا ہوگیا