جا زندگی مدینہ سے جھونکے ہوا کے لا

جا زندگی مدینہ سے جھونکے ہوا کے لا

شاید حضور ہم سے خفا ہیں منا کے لا


دنیا بہت ہی تنگ مسلماں پہ ہو گئی

فاروق کے زمانے کے نقشے اُٹھا کے لا


مغرب میں مارا مارا نہ پھر اے گدائے علم

دروازہء علی سے یہ خیرات جا کے لا


باطل سے دب رہی ہے پھر اُمت رسولﷺ کی

منظر ذرا حُسین سے پھر کربلا کے لا

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

عیدِ نبوی ﷺ کا زمانہ آگیا

اِک اِک حرف سجن دے ناں دا

غمزدوں کے لیے رحمتِ مصطفیٰﷺ

گناہ ہو گئے بے بہا میرے مولا

ہم نے سینے میں مدینہ یوں بسا رکھا ہے

جلوہِ ذات کے دم ہم کو دِکھانے آئے

جو واسطہ نبیﷺ کا دے کر صدا نہ دے گا

کعبے میں جو سُنی ہے اذاں پھر سنائی دے

خُدائے پاک کا قوسین کب ٹھکانہ ہے

کوئی لمحہ بھی تیرے ذکر سے خالی نہ ہوا